ممبئی،24جون(ایجنسی) مہاراشٹر حکومت نے کسانوں کے 1.5 لاکھ روپے تک کے زرعی قرض کی معافی کا اعلان کیا ہے. وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مہاراشٹر میں 2012 سے خشک حالات ہے اور اس کے بعد سے بہت سے کسان قرض نہیں چکا پائے ہیں.
انہوں نے کہا، ہم نے تمام جماعتوں کے سربراہان سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد قرض معافی کرنے کا فیصلہ کیا ہے. اس فیصلہ سے ریاستی حکومت کے خزانے پر 34،000 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا.
"Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">وزیر اعلی نے کہا کہ یہ ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی قرض معافی ہے اور اس سے بڑی قرض معافی دینے کی پوزیشن میں ریاستی حکومت نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ اس سے 89 لاکھ کسانوں کو فائدہ ملے گا. اس منصوبہ کا نام چھترپتی شیواجی مہاراج زراعت احترام منصوبہ رکھا گیا ہے.
قابل ذکر ہے کہ اس ماہ کے آغاز میں مہاراشٹر کے کئی حصوں میں کسان قرض معافی کی مانگ کو لے سڑکوں پر اتر آئے تھے. اس سے ممبئی سمیت کئی شہروں میں سبزیاں اور دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی میں خلل پیدا ہوگیا تھا.